پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ سال پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے گیارہویں ایڈیشن کو رمضان کے بعد اپریل اور مئی میں منعقد کرانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، بورڈ اس بار لیگ میں دو نئی ٹیمیں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے، تاہم اس کے باعث ٹورنامنٹ کی تاریخیں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے ٹکرا سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل فرنچائزز اور پی سی بی کے درمیان کئی اہم امور تاحال حل طلب ہیں۔ اب تک ایسی کوئی باضابطہ میٹنگ نہیں ہوئی جس میں اگلے ایڈیشن کے فارمیٹ، شیڈول یا ٹیموں کی تعداد پر حتمی بات چیت کی گئی ہو۔
رپورٹس کے مطابق آئندہ سال کے آغاز میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے انعقاد کی وجہ سے پی ایس ایل کو حسبِ روایت فروری یا مارچ میں کرانا ممکن نہیں ہوگا۔ ورلڈ کپ سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز طے ہے، جس کے بعد پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) میچوں کی سیریز شیڈول ہے، جبکہ بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد وائٹ بال میچز مئی کے بعد کرائے جائیں گے۔
پاکستان ٹیم بنگلا دیش میں تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی، جب کہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان بھی تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔ مصروف بین الاقوامی شیڈول کے پیش نظر پی سی بی چاہتا ہے کہ پی ایس ایل کا انعقاد رمضان کے بعد اپریل اور مئی میں کیا جائے تاکہ کھلاڑیوں کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔
دوسری جانب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا نیا سیزن 15 مارچ سے 31 مئی تک کھیلا جائے گا، جس کے باعث ایک بار پھر دونوں بڑی لیگز کے میچز کی تاریخوں میں ممکنہ ٹکراؤ متوقع ہے۔ اس صورت میں کئی غیر ملکی کھلاڑیوں کو دونوں ایونٹس میں سے کسی ایک لیگ کا انتخاب کرنا پڑ سکتا ہے۔