کراچی کے متعدد اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں قبل از وقت چھٹی دیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف علاقوں میں ممکنہ احتجاج کی افواہوں کے حوالے سے کراچی پولیس نے اپنا مؤقف جاری کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اس وقت شہر میں کسی بھی مقام پر کوئی بڑا احتجاج نہیں ہو رہا اور شہریوں کو بلاوجہ افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔
پولیس کے مطابق کراچی میں دفعہ 144 کے تحت امن و امان کو یقینی بنایا گیا ہے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کی بھاری نفری مختلف اہم مقامات پر تعینات کر دی گئی ہے اور مظاہرین سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نیو کراچی سے مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا، ہنگامہ آرائی میں ملوث 10 افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ اشتعال پھیلانے اور امن خراب کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب ترجمان ایس ایس پی کورنگی نے واضح کیا کہ ضلع کورنگی کی حدود میں کسی بھی جماعت کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں ہو رہا۔ تمام سڑکیں اور مارکیٹیں معمول کے مطابق کھلی ہوئی ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی قسم کی من گھڑت یا غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوراً 15 مددگار پولیس پر رابطہ کریں۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق تحریک لبیک کے کارکنان کی جانب سے نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاج کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور ٹریفک کی روانی مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے۔
نیو کراچی سندھی ہوٹل پر مظاہرین کے پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد پولیس نے شیلنگ کی اور علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال کا فوری مقابلہ کیا جا سکے۔